نام لکھنا ہے تو لکھنا مرا دیوانوں میں
نام لکھنا ہے تو لکھنا مرا دیوانوں میں
میرے ملنے کا پتہ پوچھنا ویرانوں میں
لے گیا جذبۂ الفت جو بیابانوں میں
صاف سنتا ہوں صدا یار کی اب کانوں میں
پارسا کوئی ہے درویش و فرشتہ کوئی
میں ہی اک رہ گیا انسان سا انسانوں میں
دیر و کعبہ میں تو ملتی ہے مجھے ناکامی
کامیاب ہوتا ہوں چاہت کے صنم خانوں میں
آج ہر کوئی مری بات پہ ہنستا ہے مگر
نام کل آئے گا میرا بھی سخن دانوں میں
تم مجھے ایک نظر پیار سے دیکھو ساقیؔ
پھر نئی جان سی آ جائے گی ارمانوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.