نام تیرا زباں پر وہ لاتے ہوئے
اب بھی رو دیتا ہے مسکراتے ہوئے
ان دوانوں کی مت بے بسی پوچھنا
ہنس کے ملتے ہیں جو غم چھپاتے ہوئے
ختم کر دیتے ہیں لوگ رشتہ یہاں
دوست کو اپنا دشمن بتاتے ہوئے
خواب کیوں دیکھیں وہ وصل کی رات کا
جو بچھڑ جاتے ہیں پاس آتے ہوئے
اس نے دنیا کو حیران کر رکھا ہے
جھوٹ کے دور میں سچ دکھاتے ہوئے
ہو گئی دور میری تھکن ماں نے جب
ماتھا چوما گلے سے لگاتے ہوئے
اے ہنسی کیا اسے بہلا پائے گی تو
خوش ہے غم سے جو یاری نبھاتے ہوئے
جھیل کو چھوڑ کر تنہا اڑ جاتے ہیں
پیاس اپنی پرندے بجھاتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.