Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نام والے ہیں نہ یہ زخم نشاں والے ہیں

شاہین عباس

نام والے ہیں نہ یہ زخم نشاں والے ہیں

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    نام والے ہیں نہ یہ زخم نشاں والے ہیں

    ہم نباہیں گے کہ ہم لوگ زباں والے ہیں

    اب جو گھر ان پہ گرا ہے تو کھلے ہیں ورنہ

    یہ مکیں لگتا نہیں تھا کہ مکاں والے ہیں

    ٹھیک گزرے نہیں بازار سے شاید ہم لوگ

    یہ جو چھینٹے ہیں یہ سب سود و زیاں والے ہیں

    اتنی آسانی پریشان بھی کر سکتی ہے

    ہم یقیں والے ہیں صاحب نہ گماں والے ہیں

    ہم اگر رک گئے دنیا تو کہاں سنبھلیں گے

    ہمیں جانے دے کہ ہم بار گراں والے ہیں

    وہ زمانہ بدری ہجر میں دیکھی ہے کہ بس

    ہم سمجھتے تھے کہ ہم کون و مکاں والے ہیں

    دیکھنے والے ہمارے بھی کوئی خوش تو نہیں

    ہم وہ جھونکے ہیں جو خاک گزراں والے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 89)
    • Author :شاہین عباس
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے