ناموس دوستی کا شناسا نہیں کوئی
وہ دور ہے کہ اپنا بھی اپنا نہیں کوئی
چہرے پہ چہرہ ظاہر و باطن میں بھی تضاد
اک سایا سب کے ساتھ ہے تنہا نہیں کوئی
رستے بکھر رہے ہیں کہ وقت زوال ہے
پہلے کی طرح ٹوٹ کے ملتا نہیں کوئی
پردے سے باہر آ کے سروں کا شمار کر
یہ سب مرے عزیز ہیں تیرا نہیں کوئی
تاریکیوں کو چیر کے آتی ہے صبح نو
سورج کی روشنی پہ تو پہرا نہیں کوئی
پرچھائیوں کا رقص تو رہتا ہے آس پاس
اس کے سوا نظر میں سراپا نہیں کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.