ناصح نہ بک زیادہ مرا مان یہ سخن
مجھ سیتی چھوٹے عشق ہے امکان یہ سخن
تسبیح نماز روزہ سے مجھ کو نہیں ہے کام
میں بت پرست ہوں مری پہچان یہ سخن
ہر روز مجھ کو عشق سے کیوں روکتا ہے تو
آخر کو کھو رہا ہے تری جان یہ سخن
دل دار دل ربا ہیں مرے دل کے مشتری
میں ان کا ہوں مری جان یہ سخن
اتنے میں میرا یار مرے پاس آ گیا
کہنے لگا کہ کیا ہے مہربان یہ سخن
اس بے حیا سے کاہے کو خالی کرو ہو مغز
یہ بےوقوف ہے جو کہے آن یہ سخن
طالب کو معرفت کے سبھی چیز ہیں معاف
اکثر کے کہہ گئے ہیں قدردان یہ سخن
القصہ ہو خموش کیا میں نے یہ یقیں
جب منہ سے یار کے پڑا مجھ کو کان یہ سخن
بہتر ہے سب سے دوستی اپنی خدا کی نینؔ
فعل عبث ہے یاری گیہان یہ سخن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.