ناصحا تو ہی بتا کیا یہ خیال اچھا ہے
ناصحا تو ہی بتا کیا یہ خیال اچھا ہے
طائر دل کے لئے عشق کا جال اچھا ہے
در بدر تھے ہی پہ اب عشق نے پاگل بھی کیا
نیم جاں پھرتے ہو کہتے ہو کہ حال اچھا ہے
شامل فطرت آدم ہے ازل سے ہی خطا
سو خطاؤں پہ جو کرتا ہے ملال اچھا ہے
میں نے پوچھا تھا کہ پھر وصل میسر ہوگا
اس نے بس اتنا کہا تھا کہ سوال اچھا ہے
کام آیا کسی مزدور کے ایندھن بن کر
سنگ نایاب سے ریحان غزال اچھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.