ناز صد رنگ و جنوں خیز اشارے دیکھے
ناز صد رنگ و جنوں خیز اشارے دیکھے
ہم نے کتنے نئے انداز تمہارے دیکھے
آشیاں ایک نیا روز بنا لیتے ہیں
حوصلے برق تپاں اور ہمارے دیکھے
میری اس جرأت و امید کی دے داد کوئی
میں نے طوفان کی موجوں میں کنارے دیکھے
شاید انداز کسی میں ہو تری آنکھوں کا
دیر تک رات کو اس شوق میں تارے دیکھے
شمع و پروانہ بھی جلتے ہیں دل انساں بھی
ایک ہی حال میں سب عشق کے مارے دیکھے
مست سیراب ہوئے ایک نظر میں میکشؔ
ان کی آنکھوں میں مئے ناب کے دھارے دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.