Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناز و ادا ہے تجھ سے دل آرام کے لیے

حیدر علی آتش

ناز و ادا ہے تجھ سے دل آرام کے لیے

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    ناز و ادا ہے تجھ سے دل آرام کے لیے

    یہ جامہ قطع ہے ترے اندام کے لیے

    وحشت میں کعبے کو جو گیا کوئے یار سے

    لتے جنوں نے جامۂ احرام کے لیے

    عاشق ہوں ہر طرح سے گنہ گار ہوں ترا

    حاجت قصور کی نہیں الزام کے لیے

    کیا کیا جپے گی کیسا رٹے گی زباں اسے

    تسبیح ہم نے لی ہے ترے نام کے لیے

    طفلی کے گریہ کا یہ کھلا حال وقت مرگ

    آغاز ہی میں روتے تھے انجام کے لیے

    اچھا نہیں مقابلہ اس چشم شوخ سے

    اک دن شکست فاش ہے بادام کے لیے

    وہ نونہال آئے الٰہی مراد پر

    حاصل ہو پختگی ثمر خام کے لیے

    ہر چند اپنا نامۂ عصیاں سیاہ ہو

    ہوگا سفید صبح ہے ہر شام کے لیے

    نامرد اور مرد میں اتنا ہی فرق ہے

    وہ نان کے لیے مرے یہ نام کے لیے

    مثل کمند اپنی رسائی ہوئی اگر

    اے قصر یار بوسے لب بام کے لیے

    کیا چشم مست یار سے تشبیہ دیجئے

    کیفیت نگاہ نہیں جام کے لیے

    رکھوا کے زلفیں یار نے لاکھوں ہی مرغ دل

    پیدا کئے ہیں کشمکش دام کے لیے

    دل میں سوائے یار جگہ ہو نہ غیر کی

    خلوت سرائے خاص نہیں عام کے لیے

    جاتا ہے بہر غسل جو اے خوش دماغ تو

    جلتا ہے عود گرمیٔ حمام کے لیے

    آتشؔ جو چاہے پائے توکل کے محکمے

    جو صبح کو ملے نہ رہے شام کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے