نازاں بھی ہے کوئی قسمت پر ناکام بھی کوئی ہوتا ہے
نازاں بھی ہے کوئی قسمت پر ناکام بھی کوئی ہوتا ہے
یہ دنیا ہے اس دنیا میں اک ہنستا ہے اک روتا ہے
جو رنگ محل تھا اب ہے بن جو صحرا تھا وہ ہے گلشن
دنیا کے عجائب خانے میں کیا کیا نہ تماشا ہوتا ہے
رحمت کے بھروسے پر کھیتی سرسبز نہ ہوگی بے محنت
جو بھی نہ ملے گا اے دہقاں بے فائدہ گندم بوتا ہے
جو خم کے خم برساتے تھے اک بوند کے اب محتاج ہیں وہ
میخانے میں تیرے پیر مغاں اندھیر یہ کیا کیا ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.