ندی پہاڑ سمندر چٹان کچھ بھی نہیں
ندی پہاڑ سمندر چٹان کچھ بھی نہیں
جواں ہو عزم تو پھر آسمان کچھ بھی نہیں
روش غلط ہے تو راہوں میں اڑچنیں ہیں بہت
ارادے نیک ہوں تو امتحان کچھ بھی نہیں
وہ اپنی شعلہ بیانی سے قتل کرتا ہے
اگرچہ ہاتھ میں تیر و کمان کچھ بھی نہیں
ہیں ملک و قوم کے اعزاز سب تمہارے لئے
مرے بزرگوں کے شایان شان کچھ بھی نہیں
نہ اب تو ماں ہے نہ ہی ماں کی یاد ہے گھر میں
سروتا لونگ ڈلی پاندان کچھ بھی نہیں
مرے لئے تو یہ بڑھ کر ہے جان سے میری
ترے لئے تو مرا خاندان کچھ بھی نہیں
یہ بیٹیوں کی دعاؤں کا نیک ثمرہ ہے
کٹی ہے عمر بدن میں تھکان کچھ بھی نہیں
مری کہانیاں پھیلی ہوئی ہیں چاروں طرف
مرے بغیر تری داستان کچھ بھی نہیں
وطن کے نام ہے دیدارؔ زندگی اپنی
وطن کے سامنے یہ جسم و جان کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.