نئے انداز سے وہ مجھ کو سزا دینے لگا
نئے انداز سے وہ مجھ کو سزا دینے لگا
جب ملوں میں مجھے جینے کی دعا دینے لگا
اس کے قدموں کو حقائق نے نہ چھوڑا تو وہ شخص
بھاگتے لمحوں کو گھبرا کے صدا دینے لگا
کس نے کل رات مرے صحن میں پتھر پھینکے
یہ معمہ نہ کھلا جب تو مزہ دینے لگا
چہرے دھندلانے لگے جب بھی رفیقوں کے وقارؔ
اپنے آئینوں کو میں اور جلا دینے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.