نئے چہرے نئے اوتار ہوں گے
زمانے میں نئے فن کار ہوں گے
ہمارے سامنے ہے دشت نفرت
ہمارے راستے دشوار ہوں گے
اندھیرے میں ہمیں رہنا پڑے گا
اگر اب بھی نہ ہم بیدار ہوں گے
ابھی تو چونکنا ہے باقی تیرا
کہانی میں نئے کردار ہوں گے
پریشاں آدمی سے آدمی ہے
نئے کچھ اور بھی آزار ہوں گے
ہمیں معلوم ہے دشمن ہے بزدل
ہماری پیٹھ پر ہی وار ہوں گے
اگر پختہ ارادے ہوں تو انورؔ
یہ صحرا بھی گل و گلزار ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.