نئے اک شہر کو صبح سفر کیا لے چلی مجھ کو
نئے اک شہر کو صبح سفر کیا لے چلی مجھ کو
صدائیں دے رہی ہے ایک چھوٹی سی گلی مجھ کو
میں اپنی عمر بھر کا چین جب اس در پہ چھوڑ آیا
ملی ہے تب کہیں جا کر ذرا سی بے کلی مجھ کو
میں قطرے گن کے انسانوں کی تقدیریں بناتا ہوں
ذرا سی تشنہ کامی نے بنا ڈالا ولی مجھ کو
میں وہ گلشن گزیدہ ہوں کہ تنہائی کے موسم میں
نہیں ہوتے اگر کانٹے تو ڈستی ہے کلی مجھ کو
محبت تھی اسے لیکن مرا افلاس جب دیکھا
پریشاں سی نظر آئی وہ نازوں کی پلی مجھ کو
قتیلؔ آباد جب گھر تھا تو کیوں مجھ پر کہیں غزلیں
یہ طعنہ جاتے جاتے دے گئی اک دل جلی مجھ کو
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 639)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.