نئے منظر سرابوں کے مری آنکھوں میں بھر دینا
نئے منظر سرابوں کے مری آنکھوں میں بھر دینا
اگر منزل نظر آئے مجھے گمراہ کر دینا
مجھے یہ کشمکش یہ شور و غل سیراب کرتے ہیں
مری کشتی کو دریا اور دریا کو بھنور دینا
مری آوارگی ہی میرے ہونے کی علامت ہے
مجھے پھر اس سفر کے بعد بھی کوئی سفر دینا
مری پرواز کی حسرت یقیناً زور مارے گی
اگر اڑنے لگوں تو میرے بال و پر کتر دینا
سنا ہے دشت میں آگے بہت تاریک ہے رستہ
مرے رخت سفر میں چاند یا خورشید دھر دینا
بجھا دینا ذرا پہلے دیا میری سماعت کا
کبھی میری رہائی کی مجھے جب تم خبر دینا
جدا کرنا مرے اس خواب سے تم دفعتاً مجھ کو
جدائی کی مجھے گھڑیاں خدایا مختصر دینا
- کتاب : Khwab Patthar Ho Gaye (Pg. 89)
- Author : Manish Shukla
- مطبع : Skylark House of Publications, 52 Shiv Vihar, Sector-1, Jankipuram, Lucknow-21 (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.