Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئے مجرم ہیں پرانوں کی طرف دیکھتے ہیں

نادر عریض

نئے مجرم ہیں پرانوں کی طرف دیکھتے ہیں

نادر عریض

MORE BYنادر عریض

    نئے مجرم ہیں پرانوں کی طرف دیکھتے ہیں

    مقتدی اپنے اماموں کی طرف دیکھتے ہیں

    خوف سے بھاگ کھڑے ہوتے ہیں بزدل فوجی

    ہم ندامت سے شہیدوں کی طرف دیکھتے ہیں

    اتنا پیارا ہے وہ چہرہ کہ نظر پڑتے ہی

    لوگ ہاتھوں کی لکیروں کی طرف دیکھتے ہیں

    ہجر راس آتا تو کیوں کرتے تجھے یاد میاں

    دھوپ لگتی ہے تو چھاؤں کی طرف دیکھتے ہیں

    کیا خسارا ہے انہیں بچوں کا گھر بسنے میں

    ہم تعجب سے بزرگوں کی طرف دیکھتے ہیں

    جن کو آسانی سے دیدار میسر ہے ترا

    وہ کہاں باغ میں پھولوں کی طرف دیکھتے ہیں

    پہلا موقع ہے محبت کی طرف داری کا

    کبھی اس کو کبھی لوگوں کی طرف دیکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے