نئے نئے جو پرندے ہیں سب اڑان میں ہیں
نئے نئے جو پرندے ہیں سب اڑان میں ہیں
خرد کے مارے ہوئے اب تلک گمان میں ہیں
ابھی سنبھال کے رکھے ہیں تیر ترکش میں
سو ممکنات ابھی تک مری کمان میں ہیں
مجھے ہے پاس وفا ورنہ ان سے کہہ ڈالوں
حضور جھول بہت آپ کے بیان میں ہیں
ابھی بھی خانۂ دل میں ہیں ان کی آوازیں
مکیں چلے گئے یادیں اسی مکان میں ہیں
وفا پرستوں کی قسمت میں سایہ نا بھی سہی
مگر یہ کیا کہ دغاباز سائبان میں ہیں
زباں کو سی کے رکھو یا کٹاؤ سر اپنے
یہاں خموش ہیں جو بس وہی امان میں ہیں
ہر ایک سانس پہ تاوان ہے یہاں لیکن
ہزار مرنے کے حیلے ترے جہان میں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.