نئے سفر میں جو پچھلے سفر کے ساتھی تھے
نئے سفر میں جو پچھلے سفر کے ساتھی تھے
پھر آئے یاد کہ اس رہ گزر کے ساتھی تھے
کہوں بھی کیا مجھے پل بھر میں جو بکھیر گئے
ہوا کے جھونکے مری عمر بھر کے ساتھی تھے
ستارے ٹوٹ گئے اوس بھی بکھر سی گئی
یہی تھے جو مری شام و سحر کے ساتھی تھے
شفق کے ساتھ بہت دیر تک دکھائی دیئے
وہ سارے لوگ جو بس رات بھر کے ساتھی تھے
یہ کیسی ہجر کی شب وہ بھی ساتھ چھوڑ گئے
جو چاند تارے مری چشم تر کے ساتھی تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.