نئے سفر میں وہ حد سے زیادہ سنور گیا ہے
نئے سفر میں وہ حد سے زیادہ سنور گیا ہے
وہ میرا شیرازہ جس کی خاطر بکھر گیا ہے
نگاہ لطف و کرم کا طالب بنا ہوا ہوں
یہ دل عجب طرز کی کثافت سے بھر گیا ہے
نگاہ فقر و جمال نے ہر کمال بخشا
فقیر کے در پہ جب کوئی بے ہنر گیا ہے
نئے دیوانوں نے دشت میں رات کیا گزاری
کہ وحشتوں کا تمام نشہ اتر گیا ہے
ہمارے روشن چراغ بھی بجھ رہے ہیں جامیؔ
ہمارا برسوں کا گریہ بھی بے اثر گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.