Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئے سرے سے پھر آج کیفیؔ ہم اپنی دنیا بسا رہے ہیں

عبدالرشید خان کیفی مہکاری

نئے سرے سے پھر آج کیفیؔ ہم اپنی دنیا بسا رہے ہیں

عبدالرشید خان کیفی مہکاری

MORE BYعبدالرشید خان کیفی مہکاری

    نئے سرے سے پھر آج کیفیؔ ہم اپنی دنیا بسا رہے ہیں

    جو کھو چکے اس سے بے خبر ہیں جو رہ گیا وہ لٹا رہے ہیں

    نشاط امروز کی قسم ہے کہ دل نے سب محفلیں بھلا دیں

    دیے تھے ماضی نے داغ جتنے وہ خود بہ خود مٹتے جا رہے ہیں

    خوشا یہ دور شباب ان کا یہ دل نواز التفات ان کا

    کہ بے پیے آج ہر قدم پر مرے قدم لڑکھڑا رہے ہیں

    ادھر نظر ہے ادھر نظر ہے کچھ اپنی رسوائیوں کا ڈر ہے

    جھجک رہے ہیں ٹھٹھک رہے ہیں مگر مری سمت آ رہے ہیں

    حیا نے گو جرأت تکلم زبان سے چھین لی ہے لیکن

    وہ آنکھوں آنکھوں ہی میں بہت کچھ سنا چکے اور سنا رہے ہیں

    شباب ہے اور شادمانی بہار ہے اور کامرانی

    بنے ہیں سرشاریٔ مجسم مجھے بھی وہ خود بنا رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے