Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نئے زمانے کی صورت میں ڈھلنا چاہیے تھا

کشش سندیلوی

نئے زمانے کی صورت میں ڈھلنا چاہیے تھا

کشش سندیلوی

MORE BYکشش سندیلوی

    نئے زمانے کی صورت میں ڈھلنا چاہیے تھا

    ہمارے شہر کا موسم بدلنا چاہیے تھا

    یہ شوخیاں یہ تبسم پہ زلف لہرانا

    انہیں اداؤں پہ دل کو مچلنا چاہیے تھا

    بچھڑ کے اس سے یہ احساس مجھ کو ہوتا ہے

    جو عشق ہے تو اسے بھی تڑپنا چاہیے تھا

    تمہاری راہ میں پتھرا گئیں مری آنکھیں

    اب انتظار کا پتھر پگھلنا چاہیے تھا

    میں جس کی آنکھوں میں ڈوبا ہوں ایک مدت سے

    حد بدن سے اسے بھی نکلنا چاہیے تھا

    اشارہ کس کا تھا جو ڈوب کر نکل آیا

    یہ آفتاب سے نکتہ سمجھنا چاہیے تھا

    جو جاں کے خوف سے ظالم سے لڑ سکا نہ کششؔ

    اسے بھی حق کی وکالت تو کرنا چاہیے تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے