نفس آرزو ہے شعلہ طراز
نفس آرزو ہے شعلہ طراز
سوز احساس تیری عمر دراز
خوش ہیں کھا کر فریب عشوۂ ناز
کس قدر سادہ دل ہیں اہل نیاز
بن گئی گردش جہاں کی حریف
حسن کی اک نگاہ فتنہ طراز
نام سنتے ہی آشیانے کا
لوٹ آئی ہے طاقت پرواز
خلش دل بڑھا گئی کچھ اور
آپ کی چشم التفات نواز
کہیں یہ ان کی رہگزر تو نہیں
جھک پڑی ہے غنیؔ جبین نیاز
ایک ہی ساز کے ہیں دو نغمے
میری خاموشی آپ کی آواز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.