نفس کے لوچ میں رم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے
نفس کے لوچ میں رم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے
حیات ساغر سم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے
تری نگاہ مرے غم کی پاسدار سہی
مری نگاہ میں غم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے
مری ندیم محبت کی رفعتوں سے نہ گر
بلند بام حرم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے
یہ اجتناب ہے عکس شعور محبوبی
یہ احتیاط ستم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے
ادھر بھی ایک اچٹتی نظر کہ دنیا میں
فروغ محفل جم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے
نئے جہان بسائے ہیں فکر آدم نے
اب اس زمیں پہ ارم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے
مرے شعور کو آوارہ کر دیا جس نے
وہ مرگ شادی و غم ہی نہیں کچھ اور بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.