نفی کو قریۂ اثبات سے نکالتا ہوں
نفی کو قریۂ اثبات سے نکالتا ہوں
میں اپنی ذات تری ذات سے نکالتا ہوں
کشید کرتا ہوں میں دن کی آگ سے ٹھنڈک
اور اپنی دھوپ کہیں رات سے نکالتا ہوں
تو ایک رخ پہ ہے محو کلام لیکن میں
کئی معانی تری بات سے نکالتا ہوں
دعا کے ہالے بنا کر ترے جمال کے گرد
تجھے میں گردش و آفات سے نکالتا ہوں
مرا کمال میں اپنی بلندیاں شہزادؔ
حقیر و پست مقامات سے نکالتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.