نفرت کے اندھیروں کو مٹانے کے لئے آ
نفرت کے اندھیروں کو مٹانے کے لئے آ
آ شمع محبت کو جلانے کے لئے آ
بے باک ہوا جاتا ہے اب درد جدائی
ابھرے ہوئے زخموں کو دبانے کے لئے آ
کب تک میں سنبھالوں تری یادوں کی امانت
یہ بار گراں دل سے ہٹانے کے لئے آ
یادوں کے دریچوں میں ترا روپ ہے لیکن
اب ہجر کا احساس بھلانے کے لئے آ
احساس کے صحرا کی اداسی نہیں جاتی
جھرنوں کی طرح گیت سنانے کے لئے آ
اک تیری محبت کا محافظ ہے مرا دل
خود اپنے لئے مجھ کو بچانے کے لئے آ
مجھ کو تو ہے منظور ترے پیار میں ارشدؔ
امرت نہ سہی زہر پلانے کے لئے آ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.