Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نفرت کی آندھیوں کو محبت میں ڈھال کر

فوزیہ شیخ

نفرت کی آندھیوں کو محبت میں ڈھال کر

فوزیہ شیخ

MORE BYفوزیہ شیخ

    نفرت کی آندھیوں کو محبت میں ڈھال کر

    تنہا کھڑی ہوں دشت میں رشتے سنبھال کر

    مجھ کو تو تیرے درد بھی تجھ سے عزیز ہیں

    بیٹھی ہوں دیکھ پیار سے جھولی میں ڈال کر

    تعبیر ڈھونڈتے ہوئے رستہ بھٹک گئیں

    خوابوں سمیت پھینک دیں آنکھیں نکال کر

    شہرت کما رہے ہو تم اخبار کی طرح

    اپنے پرائے لوگوں کی پگڑی اچھال کر

    اک خوش گمان عکس کی بیعت سے پیشتر

    خوش بخت آئنے سے تو رشتہ بحال کر

    چھایا ہوا ہے باغ میں خوف و ہراس کیوں

    سہمے ہوئے گلاب ہیں خوشبو سنبھال کر

    یارب کہاں سے لاتے ہیں یہ لوگ حوصلہ

    کانٹوں میں پھینک دیتے ہیں پھولوں کو پال کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے