نفرت رہی کسی سے محبت کسی کے ساتھ
نفرت رہی کسی سے محبت کسی کے ساتھ
نبھ تو گئی مری خوش و ناخوش سبھی کے ساتھ
چلتے ہو بزم وعظ کو یاران مے کدہ
ہو جائے کار خیر بھی کچھ دل لگی کے ساتھ
اے چشم ہوش دیکھ گل نو شگفتہ میں
کاسہ سوال کا کلہ خسروی کے ساتھ
کل ان سے جھوٹ موٹ کا وعدہ کرا لیا
آج ان کا انتظار ہے کس بے کلی کے ساتھ
حالت یہ ہے کبھی جو ہنسی آ گئی مجھے
آنسو بھی کچھ نکل پڑے محسنؔ ہنسی کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.