نفرتوں کے اندھیرے ہیں چاروں طرف شمع الفت جلا دوں اگر تم کہو
نفرتوں کے اندھیرے ہیں چاروں طرف شمع الفت جلا دوں اگر تم کہو
شاہ رخ ساحل تلسی پوری
MORE BYشاہ رخ ساحل تلسی پوری
نفرتوں کے اندھیرے ہیں چاروں طرف شمع الفت جلا دوں اگر تم کہو
تم جو آنے کا وعدہ کرو اے صنم دل کا کمرہ سجا دوں اگر تم کہو
عشق تم سے کیا ہے کروں گا سدا چاہتا ہی رہوں گا تمہاری رضا
تم جو چاہو تمہارے اشارے پہ میں جاں کی بازی لگا دوں اگر تم کہو
اس قدر بھی نہ تڑپاؤ اے جان جاں موسم عشق ہے پاس آ جاؤ ناں
پھول کیا ہے تمہارے قدم پہ صنم اپنے دل کو بچھا دوں اگر تم کہو
پیکر حسن جان بہارا کہو جان من جان جاناں اگر ہاں کہو
توڑ لاؤں فلک سے ستاروں کو اور مانگ تیری سجا دوں اگر تم کہو
تم اگر ساتھ دو اے مری جان جاں لا کے قدموں پہ رکھ دوں یہ سارا جہاں
یا تمہارے لئے اک الگ ہی کہیں کوئی دنیا بسا دوں اگر تم کہو
قلب ساحلؔ کی دھڑکن ہو تم نازنیں ہو بسی فکر ساحلؔ میں تم نازنیں
میرے دل میں ہو تم گر نہ آئے یقیں چیر کے دل دکھا دوں اگر تم کہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.