نغمۂ عشق سناتا ہوں میں اس شان کے ساتھ
نغمۂ عشق سناتا ہوں میں اس شان کے ساتھ
رقص کرتا ہے زمانہ مرے وجدان کے ساتھ
ہے مرا ذوق جنوں کفر و خرد کی زد میں
اے خدا اب تو اٹھا لے مجھے ایمان کے ساتھ
دل بنا دوست تو کیا کیا نہ ستم اس نے کئے
ہم بھی ناداں تھے نبھاتے رہے نادان کے ساتھ
داغ ماتھے پہ چلے شیخ و برہمن لے کر
آئے تھے دیر و حرم تک بڑے ارمان کے ساتھ
غم جاناں غم ہستی غم حالات شکیلؔ
کیا کہوں کتنی بلائیں ہیں مری جان کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.