Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نغمہ جو محمل کے باہر ہے وہی محمل میں ہے

امجد علی غزنوی

نغمہ جو محمل کے باہر ہے وہی محمل میں ہے

امجد علی غزنوی

MORE BYامجد علی غزنوی

    نغمہ جو محمل کے باہر ہے وہی محمل میں ہے

    حال میں ظاہر ہے پوشیدہ جو مستقبل میں ہے

    جس کا پرتو گیسوئے شب میں مہ کامل میں ہے

    اک جھلک اس حسن پوشیدہ کی تیرے دل میں ہے

    جلوۂ‌ یزداں بھی رقص اہرمن بھی دل میں ہے

    آدمی بھی کس قدر الجھن میں ہے مشکل میں ہے

    کہہ رہا تھا ایک دیوانہ یہ ہنگام سفر

    رہ نوردی میں جو راحت ہے وہی منزل میں ہے

    حوصلہ مندان غواصان دریا کے لئے

    زندگی موجوں میں ہے جو وہ کہاں ساحل میں ہے

    اپنی فطرت پر چمن میں خار و گل تو ہیں مگر

    اک تضاد مستقل اس مشت آب و گل میں ہے

    جام ہے مینا ہے صہبائے جنوں افزا بھی ہے

    ساقیا آ جا کہ اک تیری کمی محفل میں ہے

    بے رہ و بے رہنما گرم سفر ہے قافلہ

    فائدہ کیا اس طرح کی سعئ لا حاصل میں ہے

    پیکر شوق و طلب بن کر جو ہے گرم سفر

    ہر قدم اس راہ رو کا سرحد منزل میں ہے

    مرجع الہام بن سکتا ہے کوشش ہو اگر

    اک مقام ایسا بھی پنہاں آدمی کے دل میں ہے

    آفتاب دل سے گرما اور چمکا دے اسے

    ذرۂ حق جو نہاں گرد رہ باطل میں ہے

    دل تو ہے نا آشنائے بادہ ہائے زندگی

    جام و مینا کا مگر سودا سر غافل میں ہے

    ڈھونڈتے رہیے مگر امجدؔ کو پا سکتے نہیں

    وہ تو اب اک نور کے دریائے بے ساحل میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے