Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نغمہ تھا یا کہ گیت سنائی نہیں دیا

نسیم اجمل

نغمہ تھا یا کہ گیت سنائی نہیں دیا

نسیم اجمل

MORE BYنسیم اجمل

    نغمہ تھا یا کہ گیت سنائی نہیں دیا

    ایسا تھا گہرا رنگ دکھائی نہیں دیا

    ابھری تھی ایک شکل فصیل نگاہ پر

    پھر اس کا کوئی نقش دکھائی نہیں دیا

    میں کھیلتا رہا انہیں طغیانیوں کے بیچ

    طوفاں کا شور کچھ بھی سنائی نہیں دیا

    جب دل میں آ گیا مرے گھر بار چھوڑ کر

    پھر ایسا کیا ہوا کہ دکھائی نہیں دیا

    تاروں کی دھوپ چھانو میں سویا تمام رات

    جو خواب دیکھنا تھا دکھائی نہیں دیا

    آہستگی سے وہ مری جاں میں اتر گیا

    ہنگامہ ایسا تھا کہ سنائی نہیں دیا

    ٹکرا کے خود سے رہ گئی میری نگاہ شوق

    موجوں کے آر پار دکھائی نہیں دیا

    ہر نوک خار کو میں دکھاتا لہو کا رنگ

    صحرا نے اذن آبلہ پائی نہیں دیا

    ہلچل مچا دی اس نے مری ذات میں مگر

    کچھ حوصلۂ سنگ کشائی نہیں دیا

    اس کی صدا نواح دل یاسمن کی تھی

    یعنی کہ درس شعلہ نوائی نہیں دیا

    بیٹھا ہوا ہے غم کی طرح دل کی راہ میں

    اس نے بچھڑ کے درد جدائی نہیں دیا

    وہ چاند جس کو چاند کہیں کائنات کا

    ایسا تو کوئی چاند دکھائی نہیں دیا

    کیا نقش پائے گل ہیں جو تکتا ہے غور سے

    مجھ کو تو کچھ زمیں پہ دکھائی نہیں دیا

    اجملؔ جمال یار کی رعنائی کچھ نہ پوچھ

    عکس رخ خیال دکھائی نہیں دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے