نغمے برہا کے چھلکائے پیاسی چھاگل گوری کی
نغمے برہا کے چھلکائے پیاسی چھاگل گوری کی
چھن چھن چھن چھن ٹوٹی جائے آس کی پائل گوری کی
آگ لگی ہے بیکل من میں رم جھم رم جھم ساون سے
بھیگی پلکیں پھیلا کاجل روح ہے گھایل گوری کی
من کے سونے جنگل میں لی ارمانوں نے انگڑائی
یادوں کی برکھا سے ہو گئی نگری جل تھل گوری کی
کوئی چتا سی سلگ رہی ہے مایوسی کے کہرے میں
پیڑا کے چندن میں لپٹی جان ہے بیکل گوری کی
ہر اک پودا سوکھ گیا ہے دل کی اجڑی بگیا میں
پتا پتا ڈھونڈ رہا ہے چھایا نرمل گوری کی
سپنوں کی جلتی راکھ اٹھائے یاس کے گھور اندھیارے میں
کس کا رستہ دیکھ رہی ہیں آنکھیں جل تھل گوری کی
پیار کا مہلک روپ لگا کر روتی ہے خون اب اے پرکاشؔ
غم کے کانٹوں میں الجھی ہے کایا کومل گوری کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.