نغموں کا شہر تھا کبھی آہوں کا شہر تھا
نغموں کا شہر تھا کبھی آہوں کا شہر تھا
یہ دل تری بدلتی نگاہوں کا شہر تھا
ہم لوگ طوطا چشم مزاجاً نہ تھے مگر
نظریں بدلنے والی نگاہوں کا شہر تھا
کوٹھے پہ کھانستی ہوئی بڑھیا کی آنکھ میں
بیمار زندگی کی کراہوں کا شہر تھا
وہ دوریوں کے خوف سے گھر میں پڑا رہا
ورنہ ذرا ادھر مری ہا ہوں کا شہر تھا
مریم سی برگزیدہ کسی ماں کا تھا سروپ
غربت میں پلنے والے گناہوں کا شہر تھا
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 297)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.