Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں دیتے کرایہ سال بھر سے

شیدا الہ آبادی

نہیں دیتے کرایہ سال بھر سے

شیدا الہ آبادی

MORE BYشیدا الہ آبادی

    نہیں دیتے کرایہ سال بھر سے

    کہو ان سے کہ نکلیں میرے گھر سے

    مری جاتی ہوں صحبت کے اثر سے

    جھکا جاتا نہیں اب تو کمر سے

    دعائیں کر رہی ہوں سال بھر سے

    الٰہی جلد آئیں وہ سفر سے

    تمہیں تب قدر ہوگی آبرو کی

    گزر جائے گا جب پانی کمر سے

    نہیں اچھے یہ فاقے تیس دن کے

    میاں رمضان نکلیں میرے گھر سے

    گری تھی بچ گئی مسجد سے گوئیاں

    پھری ہوں میں خدا کے آج گھر سے

    ترا لڑکا تماشے کا ہے نرگس

    خدا محفوظ رکھے بد نظر سے

    کسی کے کہنے سننے پر نہ جاؤ

    نہ جب تک دیکھ لو اپنی نظر سے

    کہے یہ کون راجہ جی سے ڈھانکو

    کھسک آیا ہے پاجامہ کمر سے

    گلا آنکھوں کا پلکوں سے کرو گے

    گرا دوں گی اگر تم کو نظر سے

    خوشی اس کی ہے مجھ کو اے دوگانہ

    ملا ہے گھر مرا شیداؔ کے گھر سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے