Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں غم گر خفا سارا جہاں ہے

ہاجر دہلوی

نہیں غم گر خفا سارا جہاں ہے

ہاجر دہلوی

MORE BYہاجر دہلوی

    نہیں غم گر خفا سارا جہاں ہے

    خدا کا شکر ہے وہ مہرباں ہے

    یہاں فریاد کی طاقت کہاں ہے

    وہ ناحق اپنے دل میں بد گماں ہے

    نہیں کچھ عشق محتاج بیاں ہے

    ہمارا حال صورت سے عیاں ہے

    نیاز و ناز عشق و حسن دیکھو

    ہمارا سر ہے ان کا آستاں ہے

    وفاداری میں گر بے مثل ہیں ہم

    ستم میں وہ بھی یکتائے زماں ہے

    حقیقت میں ستم ایجاد تم ہو

    عبث کچھ جوش پر طبع رواں ہے

    وظیفہ ہے مجھے تو نام ان کا

    کہ ہر دم ہجر میں ورد زباں ہے

    ہمیں تو حال کہنا موت ٹھہرا

    تمہارے واسطے اک داستاں ہے

    یہاں میں ہجر میں گھبرا رہا ہوں

    خدا معلوم وہ اس دم کہاں ہے

    حقیقت میں نگاہیں کہہ رہی ہیں

    نہاں جس کو سمجھتے ہو عیاں ہے

    نظر کے ساتھ تم بھی پھر گئے ہو

    وہ پہلی سی محبت اب کہاں ہے

    ہمارے واسطے ہے کھیل مرنا

    انہیں گر قتل عاشق کا رواں ہے

    سکون دل کبھی حاصل نہ ہوگا

    ہمارے سر پہ جب تک آسماں ہے

    عدو جھجکا تو وہ کہتے ہیں اس سے

    چلے آؤ تمہارا ہی مکاں ہے

    کوئی اترا نہ اس کے پار اب تک

    کہ دریائے محبت بے کراں ہے

    وہ کہتے ہیں مری تربت پر آ کر

    یہ میرے کشتۂ غم کا نشاں ہے

    قضا آئی ہے جو جاؤں وہاں پر

    ملک الموت ان کا پاسباں ہے

    طبیعت ہے وہی اب بھی ہماری

    مگر وہ آپ کی الفت کہاں ہے

    نہ ہاجرؔ کو فقط دہلی کا سمجھو

    کہ اب وہ شاعر ہندوستاں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے