Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں حال دہلی سنانے کے قابل

حکیم آغا جان عیش

نہیں حال دہلی سنانے کے قابل

حکیم آغا جان عیش

MORE BYحکیم آغا جان عیش

    نہیں حال دہلی سنانے کے قابل

    یہ قصہ ہے آنسو بہانے کے قابل

    اجاڑے ہیں وہ قصر ایک ایک اس کے

    جو تھے دیکھنے اور دکھانے کے قابل

    نہ آئی خوش آبادی ان کی فلک کو

    نہ تھے ورنہ وہ تو مٹانے کے قابل

    نہ پایا کوئی اور ان کے سوا کیا

    فلک کیا وہی تھے ستانے کے قابل

    کیا آہ برباد چن چن کے ان کو

    نہ تھے جو کہ برباد جانے کے قابل

    ملایا جنہیں خاک میں تو نے وہ تو

    نہ تھے خاک میں یوں ملانے کے قابل

    نہیں گھس لگانے کو چڑیا تلک وہ

    جہاں جمع تھے اک زمانے کے قابل

    ستم سا ستم تو نے ڈھایا ہے ظالم

    نہیں بات یہ منہ پہ لانے کے قابل

    انہیں خاک ذلت پہ ٹپکا ہے تھے وہ

    جو آنکھوں کے اوپر بٹھانے کے قابل

    کہیں ہیں سب احباب دہلی کو چلئے

    رہی ہے کہاں اب وہ جانے کے قابل

    جسے دیکھ کہتے تھے سیاح عالم

    یہ ہے جائے آرام پانے کے قابل

    اسے دیکھ بلبل بھی کہتی ہے یہ جا

    نہیں آشیاں اب بنانے کے قابل

    سنا جس نے یہ حال افسوس کھایا

    یہ ہے حال افسوس کھانے کے قابل

    الٰہی بسا پھر تو اپنے کرم سے

    اسے کیونکہ ہے وہ بسانے کے قابل

    دکھائے ہیں افسوس وہ دل فلک نے

    نہ تھے عیشؔ جو دل دکھانے کے قابل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے