نہیں ہے ارے یہ بغاوت نہیں ہے
نہیں ہے ارے یہ بغاوت نہیں ہے
ہمیں سر جھکانے کی عادت نہیں ہے
چھپائے ہوئے ہیں وہی لوگ خنجر
جو کہتے کسی سے عداوت نہیں ہے
کروں کیا پروں کا اگر ان سے مجھ کو
فلک ناپنے کی اجازت نہیں ہے
اٹھا کر گرانا گرا کر مٹانا
ہمارے یہاں کی روایت نہیں ہے
ملا کر نگاہیں جھکاتے جو گردن
وہی کہہ رہے ہیں محبت نہیں ہے
بہت کر لی پہلے زمانے سے ہم نے
ہمیں اب کسی سے شکایت نہیں ہے
کہو کیا کرو گے گھٹاؤں کا نیرجؔ
اگر بھیگ جانے کی چاہت نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.