نہیں ہے فکر تجھے فکر ماسوا کے سوا
نہیں ہے فکر تجھے فکر ماسوا کے سوا
ہزار بت ہیں ترے دل میں اک خدا کے سوا
نہیں جو ضبط کی توفیق دے خدا کے سوا
کہ لاکھ غم بھی ہیں عمر گریز پا کے سوا
تمام مصلحتیں وقف ہیں خرد کے لئے
نہیں ہے شیوۂ اہل جنوں وفا کے سوا
علاج دل کے لئے اور اب کہاں جائیں
تمہارے شہر میں سب کچھ ملا دوا کے سوا
وہ مدتوں میں ملے بھی تو اف رے محرومی
سبھی کچھ ان سے کہا حرف مدعا کے سوا
مرا شعار ہے اے دوست غم فراموشی
مجھے تو یاد نہیں کچھ تری عطا کے سوا
تھے میری راہ میں لاکھوں بتان نخوت و ناز
کہیں بھی سر نہ جھکا تیرے نقش پا کے سوا
بہت سے غم تو دیے ضبطؔ ایسے لوگوں نے
کہ جن سے کوئی توقع نہ تھی وفا کے سوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.