نہیں ہے گھر کوئی بے گھر دکھائی دیتا ہے
نہیں ہے گھر کوئی بے گھر دکھائی دیتا ہے
جو مجھ کو خواب میں اکثر دکھائی دیتا ہے
بھلا چکا ہے محبت کی طے شدہ شرطیں
وہ جس کے ہاتھ میں خنجر دکھائی دیتا ہے
وہیں پہ شجر محبت کی چھاؤں قتل ہوئی
جہاں پہ دھوپ کا لشکر دکھائی دیتا ہے
ملے گا کیا کوئی پرسان حال رات گئے
ہر ایک لمحہ ستم گر دکھائی دیتا ہے
ہوئی ہیں کیسے فنا جانے سر پھری موجیں
بجھا بجھا سا سمندر دکھائی دیتا ہے
نہ سن سکے گا کوئی بھی مری سدا مانجھیؔ
یہ شہر گھاٹ کا پتھر دکھائی دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.