Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں ہے کوئی دوسرا منظر چاروں اور

سلیم شہزاد

نہیں ہے کوئی دوسرا منظر چاروں اور

سلیم شہزاد

MORE BYسلیم شہزاد

    نہیں ہے کوئی دوسرا منظر چاروں اور

    پھیلا ہے تاریک سمندر چاروں اور

    زندہ ہوں بس ایک یہی ہے میرا جرم

    لوگ کھڑے ہیں لے کر پتھر چاروں اور

    کس دریا کو ڈھونڈے یہ جنموں کی پیاس

    آگ لگی ہے میرے اندر چاروں اور

    وہم و خرد کے مارے ہیں شاید سب لوگ

    دیکھ رہا ہوں شیشے کے گھر چاروں اور

    چھوٹے سے آنگن میں ہوتی ہے جو بات

    پھیلا کرتی ہے وہ اکثر چاروں اور

    اپنی باتوں پر بھی نہیں آتا ہے یقیں

    اب تو یہاں پھرتے ہیں پیمبر چاروں اور

    تنہائی میں بھی سہما سہما ہر شخص

    خوف نے پھیلا رکھے ہیں پر چاروں اور

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے