نہیں جاتی اگر یہ آسماں تک
نہیں جاتی اگر یہ آسماں تک
تو پھر اس چیخ کی حد ہے کہاں تک
چلو پانی سے وہ شعلہ نکالیں
اٹھائے جو زمیں کو آسماں تک
اب اگلے موڑ پر پاتال ہوگا
یقیں سے آ گیا ہوں میں گماں تک
زمانے کو سمجھ پایا نہیں ہوں
میں سمجھاتا رہوں خود کو کہاں تک
عجب اک کھیل کھیلا جا رہا ہے
نہ تھا جس کا ہمیں کوئی گماں تک
بہت ہی خوب صورت راستہ ہے
جو سیدھا جا رہا ہے رائیگاں تک
زمیں کے باب میں کچھ مشورے ہیں
ذرا میں جا رہا ہوں آسماں تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.