نہیں جو چیز جہاں میں اسے پکارے گئے
نہیں جو چیز جہاں میں اسے پکارے گئے
عجیب ذہنی اذیت میں دن گزارے گئے
ہماری نیند سپرد خیال یار ہوئی
ہمارے خواب رقیبوں کے سر سے وارے گئے
غموں کے گہرے سمندر سے ہم نکل آئے
کسی نے ہم کو ڈبویا تھا جب کنارے گئے
بساط عشق کے پہلو سے ہم اٹھے ہی نہیں
کسی کی جیت کی خاطر خوشی سے ہارے گئے
پلٹ کے دیکھا جو اس نے تو کچھ تسلی ہوئی
کہ رائیگاں تو نہیں اشک سب ہمارے گئے
ہماری موت کا ملبہ بھی ڈالیے ہم پر
ہم اپنی زیست کے پیروں میں آ کے مارے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.