نہیں جو تیری خوشی لب پہ کیوں ہنسی آئے
نہیں جو تیری خوشی لب پہ کیوں ہنسی آئے
یہی بہت ہے کہ آنکھوں میں کچھ نمی آئے
اندھیری رات میں کاسہ بدست بیٹھا ہوں
نہیں یہ آس کہ آنکھوں میں روشنی آئے
ملے وہ ہم سے مگر جیسے غیر ملتے ہیں
وہ آئے دل میں مگر جیسے اجنبی آئے
خود اپنے حال پہ روتی رہی ہے یہ دنیا
ہمارے حال پہ دنیا کو کیوں ہنسی آئے
نہ جانے کتنے زمانوں سے ہم بہکتے ہیں
فقیہ بہکے تو کچھ لطف مے کشی آئے
صلیب و دار کے قصے بہت پرانے ہیں
صلیب و دار تو ہم راہ زندگی آئے
ہری نہ ہو نہ سہی شاخ نخل غم کی اریبؔ
ہمارے گریۂ پیہم میں کیوں کمی آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.