نہیں خود پر بھی قابو اور خدائی چاہتے ہیں ہم
نہیں خود پر بھی قابو اور خدائی چاہتے ہیں ہم
وہ ٹھہرا چاند اور اس تک رسائی چاہتے ہیں ہم
تری کوئی ادا تو یوں عیاں ہو جائے گی ہم پہ
تری جانب سے جاناں بے وفائی چاہتے ہیں ہم
محض خوابوں خیالوں میں ترا دیدار ہو کب تک
حقیقت میں بھی تجھ سے آشنائی چاہتے ہیں ہم
پئیں ساقی کے ہاتھوں سے مئے الفت پئیں جب بھی
مرے ناصح بس اتنی پارسائی چاہتے ہیں ہم
ہم اب غرق تخیل ہیں بس اپنی ذات میں اتنے
سوا ان کے ہر اک سے ہی جدائی چاہتے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.