Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں کہ بعد ترے دوسرا نہیں آیا

رشید حسرت

نہیں کہ بعد ترے دوسرا نہیں آیا

رشید حسرت

MORE BYرشید حسرت

    نہیں کہ بعد ترے دوسرا نہیں آیا

    جو زیست کو تھا میسر مزہ نہیں آیا

    بچھڑ گیا ہے تو ایسے پلٹ کے آیا نہیں

    وگرنہ راہ میں طوفان کیا نہیں آیا

    بس ایک رات قیامت سی مجھ کو تھی درپیش

    پھر اس کے بعد کوئی مرحلہ نہیں آیا

    میں اپنی آدھی محبت پہ اب ہوں گریہ کناں

    مجھے تو ڈھنگ کوئی میرؔ سا نہیں آیا

    جہاں سے آیا تھا تو دل کسی کی آس لیے

    اداسیوں میں وہیں لوٹ جا نہیں آیا

    ابھی تو آس کی شمعوں کی لو بجھا ہی دے

    وہ جس کے آنے کا امکان تھا نہیں آیا

    اگرچہ اس سے بڑی مدتوں سے ربط نہیں

    دلوں کے بیچ مگر فاصلہ نہیں آیا

    وہ اور ہوں گے جنہیں چاند اور تارے ملے

    یہاں تو حصے میں ٹوٹا دیا نہیں آیا

    رشیدؔ مجھ سے مرے نامہ بر نے ہنس کے کہا

    کوئی بھی نامہ ترے نام کا نہیں آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے