نہیں کوئی خبر کرنا نہیں ہے
ہمیں کچھ بھی اثر کرنا نہیں ہے
بہت ہی خوب صورت زندگی ہے
مگر آساں بسر کرنا نہیں ہے
ہوا کو راستہ گر مل بھی جائے
چراغوں پر اثر کرنا نہیں ہے
گھروندے ہی میں اپنے لوٹ جاؤں
کہ خود کو در بدر کرنا نہیں ہے
ہزاروں راستے تو منتظر ہیں
تخیل میں سفر کرنا نہیں ہے
لبھاتے ہیں نئے پودے ہمیں بھی
مگر سب کو شجر کرنا نہیں ہے
ہیں اب بھی عشق کی باتیں گوارہ
لہو دل کو مگر کرنا نہیں ہے
اگر ہے زندگی سے پیار عادلؔ
مہم کوئی بھی سر کرنا نہیں ہے
- کتاب : Sitara Sang (Gazals) (Pg. 37)
- Author : Adil Hayat
- مطبع : Nirali Duniya Publications,Darya Ganj, Delhi (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.