نہیں کچھ بھی کرنے سے باز آ گیا کیا
نہیں کچھ بھی کرنے سے باز آ گیا کیا
یہ دل اپنی فرصت سے اکتا گیا کیا
کوئی مجھ اسیر ہوس کو یہ پوچھے
سکوں مل گیا کیا قرار آ گیا کیا
وہ جس بات پر تم نے پرکھی ہے دنیا
کبھی خود کو بھی آزمایا گیا کیا
ہے چپ چپ سا کیوں بزم یاراں کا عالم
جو کہنا نہیں تھا وہ بولا گیا کیا
ترے ساتھ رہ کر بھی اوروں کے تھے ہم
خیال اور کچھ تھا پہ سوچا گیا کیا
ہر اک بات پر اتنی قسمیں نہ کھاؤ
تمہارا کوئی جھوٹ پکڑا گیا کیا
امرؔ لاابالی طبیعت کا مالک
خود اپنے تغافل سے مارا گیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.