Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں کچھ فیض حاصل تھا زمانے سے خفا ہو کر

عرفان احمد میر

نہیں کچھ فیض حاصل تھا زمانے سے خفا ہو کر

عرفان احمد میر

MORE BYعرفان احمد میر

    نہیں کچھ فیض حاصل تھا زمانے سے خفا ہو کر

    میں دیوانہ بنا ہوں خود ہی اس بت پر فنا ہو کر

    میری دنیا میں اشک و خوں کا تانتا رہا ہر دم

    کبھی تیری وفاؤں میں کبھی تم سے جدا ہو کر

    تصور میں بھی پندار وفا کا لطف حاصل تھا

    تمہاری زلف قاتل پیشہ کے خم میں فنا ہو کر

    گنوائی اشکوں نے تاثیر جو خون جگر کی تھی

    گرا جب آب گوہر بھی لباس تن پہ وا ہو کر

    یہی دنیا کی تنگ بینی سے ملتا ہے وفاؤں کو

    جدا ہو جاتے ہیں عاشق صنم سے بے وفا ہو کر

    وہی بے سود سی بندش زمانے کے اصولوں کی

    وفا کو قید کر دیتی ہیں زنجیریں سزا ہو کر

    میں کن مجبوریوں کا اب کروں ماتم بتا بالغؔ

    جو پایا بے خودی میں وہ گنوایا آشنا ہو کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے