نہیں معلوم اب کی سال مے خانے پہ کیا گزرا
نہیں معلوم اب کی سال مے خانے پہ کیا گزرا
ہمارے توبہ کر لینے سے پیمانے پہ کیا گزرا
برہمن سر کو اپنے پیٹتا تھا دیر کے آگے
خدا جانے تری صورت سے بت خانے پہ کیا گزرا
مجھے زنجیر کر رکھا ہے ان شہری غزالوں نے
نہیں معلوم میرے بعد ویرانے پہ کیا گزرا
ہوئے ہیں چور میرے استخواں پتھر سے ٹکرا کے
نہ پوچھا یہ کبھی تو نے کہ دیوانہ پہ کیا گزرا
یقیںؔ کب یار میرے سوز دل کی داد کو پہنچے
کہاں ہے شمع کو پروا کہ پروانہ پہ کیا گزرا
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi (Part-1) (Pg. 197)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.