نہیں معلوم یہ کیا کر چکے ہیں
نہیں معلوم یہ کیا کر چکے ہیں
ہم اپنے دل سے دھوکا کر چکے ہیں
ذرا کار جہاں بھی کر کے دیکھیں
بہت کار تمنا کر چکے ہیں
کوئی پتھر ہی آئے اب کہیں سے
ہم اپنے دل کو شیشہ کر چکے ہیں
زمانہ ہے برے ہمسائے جیسا
سو ہمسائے سے جھگڑا کر چکے ہیں
سمیٹے گا کوئی کیسے جو پتے
بکھرنے کا تہیہ کر چکے ہیں
بہت شفاف تھا بادل کا دامن
جسے ہم لوگ میلا کر چکے ہیں
وہ دل جس نے ہمیں رسوا کیا تھا
ہم آج اس دل کو رسوا کر چکے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.