نہیں ملتے وہ اب تو کیا بات ہے
نہیں ملتے وہ اب تو کیا بات ہے
یہاں خود سے بھی کب ملاقات ہے
ترے دھیان کے سب اجالے گئے
بس اب ہم ہیں اور دکھ بھری رات ہے
ہماری طرف بھی کبھی اک نگاہ
ہمیں بھی بہت نشۂ ذات ہے
سلگتا ہوا دن جو کٹ بھی گیا
تو پھر آنچ دیتی ہوئی رات ہے
شکایت کسی سے تو کیا تھی مگر
گلہ ایک رسم خرابات ہے
نیا دکھ تو ملتا ہے کس کو یہاں
مگر غم کی ہر شب نئی رات ہے
ہر اک شام تازہ امید وصال
ہر اک روز روز مکافات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.